مظفرنگر،31مارچ(ایجنسی) اتر پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم پر لگام لگتی نہیں دیکھ رہی ہے. تازہ معاملہ مظفر نگر کے کھتولی کے تگري گاؤں کا ہے جہاں ایک اسکول کے ہاسٹل میں طالبات کو کپڑوں کے بغیر گھنٹوں کلاس میں بٹھائے رکھنے کا معاملہ سامنے آیا ہے. اس اسکول کے ہاسٹل کی وارڈن نے 70 لڑکیوں کو عریاں ہو کر کلاس میں بیٹھنے کے لئے مجبور کیا.
اسکول باتھ روم میں خون کے داغ نظر آنے کے بعد وارڈن نے طالبات کو سزا دیتے ہوئے اور یہ معلوم کرنے کے لئے کہ کس طالبہ کا کا حیض چل رہا ہے، یہ شرمناک حرکت کی. اس حرکت سے ناراض آئے طالبات کے والدین نے معاملے کی شکایت ریاستی حکومت سے کی ہے اور وارڈن پر
کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
والدین کی جانب سے کی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کو وارڈن کی طرف سے صرف توہین ہی نہیں کیا گیا، بلکہ یہ دھمکی بھی دی گئی کہ اگر انہوں نے ان کے حکم نہیں مانے تو اس سے بھی بدتر سزا دی جائے گی.
معاملہ سامنے آنے کے بعد ملزم عورت وارڈن کو معطل کر دیا گیا. واقعہ کے بعد سے طالبات اور ان کے افراد خاندان میں غصہ ہے. بہت سرپرست اپنی بچیوں کو ہاسٹل سے گھر لے گئے اور حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں.